حماس کو ہتھیار ڈال کر سیاسی عمل میں شامل ہونا چاہیے، محمود عباس کا متنازع بیان
24
M.U.H
14/07/2025
فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس نے ایک ایسا بیان دیا ہے جو فلسطینی مزاحمت کے حامی حلقوں کے لیے باعث تشویش قرار دیا جا رہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اردن میں برطانیہ کے سابق وزیراعظم ٹونی بلیئر سے ملاقات کے دوران محمود عباس نے کہا کہ جنگ کے بعد غزہ میں حماس کو حکومت کا کوئی کردار نہیں ملے گا، اور اسے اپنے ہتھیار ڈال کر فلسطین لبریشن آرگنائزیشن کے ذریعے سیاسی عمل میں شامل ہونا چاہیے۔
محمود عباس نے مزید کہا کہ غزہ میں فوری جنگ بندی ہونی چاہیے اور تمام قیدی رہا کیے جائیں۔ اسرائیل کو مکمل طور پر غزہ سے پیچھے ہٹنا چاہیے تاکہ فلسطینی ریاست عالمی اور عرب ممالک کی حمایت سے وہاں اپنی مکمل ذمہ داریاں سنبھال سکے۔
ان کا یہ مؤقف دراصل وہی مطالبہ ہے جو اسرائیل طویل عرصے سے دہراتا آ رہا ہے، یعنی فلسطینی مزاحمتی گروہوں کو غیر مسلح کر دیا جائے۔
عباس کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب فلسطین میں مزاحمتی قوتیں اسرائیلی جارحیت کا مقابلہ کر رہی ہیں، اور ان کا کہنا ہے کہ یہی مزاحمت فلسطینی حقوق کی واحد ضمانت ہے۔