صوتی آلودگی سے نمٹنے کے لیے ممبئی میں 1150 مساجد سمیت 1608 مقامات سے ہٹائے گئے لاؤڈاسپیکر
26
M.U.H
12/07/2025
مہاراشٹر میں صوتی آلودگی پر کنٹرول کرنے کے لیے ریاستی حکومت نے مختلف مقامات سے بڑی تعداد میں لاؤڈاسپیکر کو ہٹانے کا عمل انجام دیا ہے۔ حکومت نے اب تک ریاست بھر میں مجموعی طور پر 3367 لاؤڈ اسپیکر ہٹائے ہیں۔ اس کے متعلق خود مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس نے اسمبلی میں اطلاع دی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے اسمبلی میں کہا کہ ’’صرف ممبئی میں 1608 لاؤڈ اسپیکر ہٹائے گئے ہیں۔ ان میں 1150 مساجد، 48 مندر، 10 چرچ، 4 گرودوارہ اور 147 دیگر مقامات کے لاؤڈ اسپیکر شامل ہیں۔‘‘ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ممبئی پولیس نے باہمی رضامندی سے مذہبی مقامات سے لاؤڈ اسپیکر ہٹائے ہیں۔ اس دوران کوئی مذہبی تنازعہ یا ایف آئی آر نہیں ہوئی۔ وزیر اعلیٰ نے یہ بھی کہا کہ ممبئی پولیس نے لاؤڈ اسپیکر ہٹانے میں اچھا کام کیا ہے۔
دیویندر فڑنویس کا کہنا ہے کہ اب مذہبی مقامات پر لاؤڈ اسپیکر نہیں لگائے جائیں گے۔ انہوں نے تنبیہ دی ہے کہ افسران کی اجازت کے بغیر اگر لاؤڈ اسپیکر دوبارہ لگائے گئے، تو پھر مقامی پولیس اسٹیشن کے افسران جوابدہ ہوں گے۔ واضح ہو کہ ریاستی حکومت کا یہ قدم مہاراشٹر میں صوتی آلودگی کو کم کرنے، سپریم کورٹ و ہائی کورٹ کی ہدایات پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔
وزیر اعلیٰ فڑنویس نے کہا کہ رات میں 10.00 بجے کے بعد لاؤڈ اسپیکر نہیں بجایا جا سکتا۔ یہ قانون تقریباً 20 سال سے ریاست میں نافذ ہے۔ کچھ خاص تہوار کے لیے عدالت نے چھوٹ دے رکھی ہے۔ اس میں گنپتی تہوار کے 4 دن، نوراتری اور ڈاکٹر صاحب امبیڈکر جینتی پر رات 12.00 بجے تک لاؤڈ اسپیکر استعمال کرنے کی اجازت ہے۔ گجرات میں ساؤنڈ پروف پنڈال تیار کیے گئے ہیں، جس کی وجہ سے وہاں نوراتری میں چھوٹ ملتی ہے۔ ممبئی میں تمام بڑے بڑے ہال میں نوراتری کا تہوار منایا جاتا ہے۔