احمد آباد طیارہ حادثہ: ایئر انڈیا کا مسافر طیارہ میڈیکل کالج ایک ہاسٹل پر گرا، تقریباً 2 درجن طلبا کی موت کا اندیشہ
44
M.U.H
12/06/2025
گجرات کے احمد آباد میں پیش آیا طیارہ حادثہ تاریخ کے المناک طیارہ حادثوں میں شمار کیا جا رہا ہے۔ اس حادثہ میں نہ صرف طیارہ میں سوار کئی مسافر ہلاک ہوئے ہیں، بلکہ بی جے میڈیکل کالج کے کئی طلبا بھی حادثہ کی زد میں آ گئے ہیں۔ دراصل ایئر انڈیا کا مسافر طیارہ حادثہ کے بعد بی جے میڈیکل کالج کے ہاسٹل پر گرا، جس کی کئی ویڈیوز اور تصویریں سامنے آئی ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق میگھانی نگر کے جس رہائشی علاقہ میں ایئر انڈیا کا بی-787 ڈریم لائنر طیارہ حادثہ کا شکار ہوا، وہیں بی جے میڈیکل کالج موجود ہے۔ اسی میڈیکل کالج کے ہاسٹل کی عمارت پر طیارہ پرواز کے 5 منٹ کے اندر ہی گر گیا۔ ہاسٹل کے اوپر کینٹین موجود ہے، جہاں میڈیکل طلبا دوپہر کے وقت لنچ کرنے پہنچتے ہیں۔ جب حادثہ پیش آیا، اس وقت بھی کئی طلبا لنچ کر رہے تھے، یا اس سے فارغ ہو چکے تھے۔ اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ طیارہ حادثہ میں تقریباً 2 درجن طلبا ہلاک ہوئے ہیں۔ حالانکہ اس سلسلے میں فی الحال کوئی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔ کئی طلبا کے زخمی ہونے کی اطلاع ضرور موصول ہوئی ہے، جن کا علاج جاری ہے اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر بتایا گیا ہے کہ انھیں خود کی اشد ضرورت ہے۔ عوام سے خون عطیہ کرنے کی گزارش بھی کی گئی ہے۔
اس درمیان بی جے میڈیکل کالج سے منسلک ایک طالب علم کی ماں کا بیان سامنے آیا ہے۔ رمیلا نامی خاتون نے بتایا کہ اس کا بیٹا لنچ بریک میں ہاسٹل گیا تھا، تبھی وہاں طیارہ گر کر حادثہ کا شکار ہو گیا۔ انھوں نے بتایا کہ ’’میرا بیٹا محفوظ ہے، میں نے اس سے بات کی ہے۔ وہ دوسری منزل سے کود گیا تھا، جس سے اسے کچھ چوٹیں آئی ہیں۔‘‘ حادثہ کی جانکاری ملتے ہی رمیلا فوراً احمد آباد کے سول اسپتال پہنچیں، اور بیٹے سے بات کر کے اسے اطمینان کا احساس ہوا۔
بہرحال، طیارہ حادثہ کی جو ویڈیوز اور تصویریں سامنے آئی ہیں، اس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ طیارہ کا پچھلا حصہ ہاسٹل کی بلڈنگ سے لٹک رہا ہے۔ طیارہ کا اگلا حصہ پوری طرح سے خاک میں تبدیل ہو چکا تھا، جس سے دھوئیں کا غبار اٹھتا دکھائی دے رہا تھا۔ فی الحال موقع پر این ڈی آر ایف کی 3 ٹیمیں موجود ہیں اور ریسکیو آپریشن زور و شور سے جاری ہے۔ وڈودرا سے بھی این ڈی آر ایف کی 2 ٹیمیں احمد آباد کے لیے روانہ ہو گئی ہیں۔ احمد آباد کے سول اسپتال تک گرین کوریڈور بنایا گیا ہے جہاں زخمیوں کو بغرض علاج داخل کرایا جا رہا ہے۔