ایم پی: ہائی کورٹ میں ڈاکٹر امبیڈکر کے مجسمے کی تنصیب پر تنازع، کانگریس بی جے پی-آر ایس ایس پر حملہ آور
47
M.U.H
11/06/2025
بھوپال: مدھیہ پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر جیتو پٹاری نے گوالیار ہائی کورٹ میں ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کے مجسمے کی تنصیب کو روکے جانے کے واقعے پر سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔ پارٹی کے صدر دفتر پر منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جیتو پٹاری نے کہا کہ بی جے پی، آر ایس ایس اور وزیر اعظم نریندر مودی ادارہ جاتی طور پر دلت، ریزرویشن، آئین اور بابا صاحب امبیڈکر کے مخالف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گوالیار ہائی کورٹ کی مکمل منظوری کے باوجود بابا صاحب کے مجسمے کی تنصیب کو روکا جانا ایک سنگین معاملہ ہے اور کانگریس پارٹی اس کی سخت مذمت کرتی ہے۔
اس موقع پر رکن اسمبلی اور ایم پی اے آئی سی سی کے انچارج ہریش چودھری نے الزام لگایا کہ آر ایس ایس ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت معاشرتی تنازع کھڑا کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کوئی پہلی بار نہیں ہے کہ کسی عدالت کے احاطے میں کسی عظیم شخصیت کا مجسمہ لگایا جا رہا ہو۔ اس سے قبل بھی کئی عدالتوں میں ایسی تنصیبات ہو چکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گوالیار ہائی کورٹ میں امبیڈکر جی کی مورتی کے لیے انتظامی منظوری حاصل ہو چکی تھی، پھر بھی محض تنازع کھڑا کرنے کی نیت سے اسے روکا گیا۔
چودھری نے مزید کہا کہ بی جے پی اور آر ایس ایس بابا صاحب امبیڈکر کو ایک مخصوص طبقے تک محدود کرنا چاہتے ہیں، حالانکہ ان کا کردار پوری قوم کے لیے ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی حکومتِ ہند اور مدھیہ پردیش حکومت سے اپیل کرتی ہے کہ وہ اس مجسمے کی تنصیب کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کریں۔
قائد حزب اختلاف اُمنگ سنگھار نے کہا کہ آر ایس ایس کی سوچ نے کبھی بھی کمزور طبقات کو احترام نہیں دیا۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ آخر آج تک کوئی دلت یا آدیواسی شخص آر ایس ایس کا سربراہ کیوں نہیں بنا؟ انہوں نے کہا کہ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ آر ایس ایس معاشرتی تقسیم پیدا کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی اور آر ایس ایس تاریخی حقائق کو بدلنے کی کوشش کر رہے ہیں اور بابا صاحب کو تنازعات میں گھسیٹ کر ان کی عظمت کو محدود کرنا چاہتے ہیں۔
آخر میں، جیتو پٹاری نے واضح کیا کہ اگر آر ایس ایس کے دباؤ میں آکر ہائی کورٹ کی منظوری کے باوجود مجسمہ نہ لگایا گیا تو یہ تشویش کی بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس شخصیت نے آئین بنایا، اگر ان کا مجسمہ عدالت جیسے ادارے میں نصب نہ ہو، تو یہ جمہوریت کے لیے خطرہ ہے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ کانگریس پارٹی اس معاملے میں عوامی بیداری، سیاسی احتجاج اور آئینی جدوجہد کے تمام راستے اختیار کرے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ مجسمے کی مخالفت کرنے والوں کو بابا صاحب کے اس "اپمان" پر عوام سے معافی مانگنی چاہیے۔