جنت البقیع کی تعمیر نو کے لئے آصفی مسجد میں احتجاج ،علما ء نے کہاکہ بقیع کی تعمیر نو کی اجازت دے سعودی حکومت
21
M.U.H
19/04/2024
لکھنؤ ۱۹ اپریل: انہدام جنت البقیع کے خلاف اور مزارات مقدسہ کی تعمیر نو کے لئے آج آصفی مسجد میں نماز جمعہ کے بعد احتجاج کیا گیا۔مجلس علمائے ہند کے زیر اہتمام منعقد اس احتجاجی مظاہرے میں آل سعود اور تکفیریت کے خلاف ’مردہ باد‘ کے نعرے لگائے گئے ،نیز جنت البقیع کی تعمیر نو کا مطالبہ کیاگیا۔
مظاہرین کو خطاب کرتے ہوئے نائب امام جمعہ مولانا سرتاج حیدر زیدی نے کہاکہ جنت البقیع میں تنہا رسول اکرمؐ کی بیٹی کی قبرمبارک نہیں ہے بلکہ اولاد رسولؑ،ائمہ معصومینؑ، اصحاب رسولؒ اور ازواج پیغمبر ؒ کی بھی قبریں ہیں ،جنہیںایک صدی قبل آل سعود نے مسمار کردیاتھا،اس لئے تمام مسلمانوں کو مشترکہ طورپر بقیع کی تعمیر نو کامطالبہ کرنا چاہیے ۔انہوں نے کہاکہ وہ دن دور نہیں ہے جب آل سعود کی حکومت ختم ہوگی اور جنت البقیع کی تعمیر نو ہوگی،کیونکہ ظالم کو دوام نہیں ہوتاہے بالآخروہ اپنے ظلم کے ساتھ ایک نا ایک دن نیست و نابود ہوجاتاہے ۔
مولانا سعیدالحسن نقوی نے اپنے خطاب میں کہاکہ بقیع میں رسول کے خاندان ،ان کے اصحاب اور ازواج کی جو قبریں تھیں انہیں آل سعود نے مسمارکردیاتھایہ کہتے ہوئے کہ جو ان قبروں پر جاتے ہیں وہ ان کی عبادت کرتے ہیں ۔یہ صرف عالم اسلام کو دھوکہ دینے کے لئے تھاکیونکہ کوئی مسلمان کسی بھی قبر کی عبادت نہیں کرتابلکہ ان قبور کا احترام اور تقدس پیش نظر ہوتاہے ۔دنیا کے ہر مذہب اور ہر مسلک میں قبروں کا احترام موجود ہے ۔اس لئے مسلمان تکفیری نظریات کے فریب میں نہ آئیں اور ان کے اسلام مخالف نظریات کو سمجھنے کی کوشش کریں ۔مولانانے کہاکہ ہمارا مطالبہ ہے کہ ہماری مذہبی آزادی کا احترام کرتے ہوئے بقیع کی تعمیر نو کی اجازت دی جائے ۔
مولانا اصطفیٰ رضانے تقریر کے دوران نے کہاکہ تکفیری نظریات نے عالم اسلام کو بہت نقصان پہونچایاہے ۔انہوں نے قبروں کو یہ کہتے ہوئے مسمار کردیاتھاکہ یہ توحید کے منافی ہے ۔اس ظلم کے خلاف نہ تنہا شیعوں نے احتجاج کیابلکہ پوری دنیامیں مسلمانوں نے بھی احتجاج میں حصہ لیا۔مولانانے کہاکہ احتجاج اس لئے ہوتاہے تاکہ ظالموں کو ظلم سے روکا جائے ۔اگر یہ احتجاج نہ ہوتو ظالم کے حوصلے بڑھتے جائیں گے اور وہ اس کی جراتوں میں اضافہ ہوتارہے گا ۔اس لئے زیادہ سے زیادہ احتجاج ہونا چاہیے تاکہ ظالم کو مزید ظلم سے باز رکھاجائے ۔
ڈاکٹر حیدر مہدی نے کہاکہ محمدؐ و آل محمدؑ کے دشمنوں نے ان کے مزارات کو منہدم کرکے اپنے دلوں کی دشمنی کو نکالاہے ۔آل سعود بنوامیہ اور بنوعباس سےالگ نہیں ہیں ۔یہ لوگ مسلمان نہیں ہیں بلکہ یہودی ہیں ۔انہوں نے کہاکہ ہم ظالموں کے خلاف احتجاج کررہے ہیں تاکہ انہیں مزید ظلم سے روکا جائے ۔مولانا شباہت حسین نے کہاکہ جنت البقیع کی تعمیر کے لئے تمام مسلمانوں کو متفقہ طورپر سعودی حکومت سے مطالبہ کرنا چاہیے کیونکہ یہ تنہا شیعوں کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ امت مسلمہ کا مسئلہ ہے ۔مولانا عادل فراز نے کہاکہ جنت البقیع کی تعمیر اور بیت المقدس کی آزادی کا مسئلہ ایک دوسرے سے جدانہیں ہے ۔یادرکھنا چاہے جب تک قدس کی بازیابی نہیں ہوگی جنت البقیع کی تعمیر بھی ممکن نہیں ہے کیونکہ قدس پر صہیونی قابض ہیں اور بقیع پر یہودیوں کی اولادیں مسلط ہیں ۔
آخر میں مولانا فیروز حسین زیدی نے دعاکروائی۔احتجاج میں غزہ میں جاری اسرائیلی ظلم و تشدد کے خلاف بھی نعرے لگائے گئے اور فوری طورپر جنگ بندی کا مطالبہ کیاگیا۔