دہلی ۱۶ اکتوبر:مولانا نامدار عباس معروف عالم دین اور ذاکر اہلبیت ہیں۔مولانا نے ماہ محرم الحرم میں کسی مجلس میں ایسے افراد کی مذمت کی تھی جو مرجعیت اور ولایت فقیہ کے خلاف اپنی بے بضاعتی اور کم علمی کے باوجود زبان کھولتے ہیں اور تنقید کرتے ہیں۔
اس مجلس کے بعد مولانا نامدار عباس کو مسلسل شرپسند افراد فون پر دھمکیاں دے رہے ہیں اور فحش الفاظ کا استعمال کررہے ہیں۔مولانا نامدار عباس نے شرپسند افراد کی آڈیو ریکارڈنگ بھی محفوظ کی ہے اور سوشل میڈیا پر ڈالدی ہے ۔اس واقعہ کے بعد شرپسندوں کی چوطرفہ مذمت کا سلسلہ جاری ہے ۔علماء نے ایسے افراد کے بائیکاٹ کا علان کیاہے مولانا نامدار عباس کی حمایت کی ہے ۔
مولانا نامدار عباس اور دیگر ذرائع سے علم ہواہے کہ دھمکی کا فون ایک معروف ذاکر کےنمبر سے آیا تھا ۔اگر ایساہے تو مولانا نامدار عباس کو تھانہ میں ایف آئی آر کرانی چاہئے تاکہ شرپسندوں کے خلاف کڑی کاروائی ہوسکے ۔بغیر قانونی چارہ جوئی کے یہ معاملہ صرف زبانی جنگ تک محدود ہوکر رہ جائے گا اور آہستہ آہستہ بغیر کسی نتیجہ کے ختم ہوجائے گا ۔اس لئے لازمی ہے کہ مولانا نامدار عباس شرپسندوں کے خلاف ایف آئی آرکرائیں ۔
مجلس علماء ہند کے سکریٹری مولانا جلال حیدر نقوی نے کہاہے کہ مجلس علماء ہند مولانا نامدار عباس کے ساتھ ہے اور شرپسندوں کی مذمت کرتی ہے ۔مولانا کو چاہئے کہ شرپسندوں کے خلاف ایف آئی آرکرائیں تاکہ قانونی کاروائی ممکن ہو ۔قانونی چارہ جوئی میں مجلس علماء ہند انکے ساتھ ہے اور ہر ممکن تعاون کرے گی ۔