بغداد میں "فاحش غلطی" پر عراقی وزیراعظم کیجانب سے "فوری تحقیقات" کا حکم
18
M.U.H
05/12/2025
لبنانی، یمنی و فلسطینی مزاحمتی تحریکوں کو "دہشتگرد تنظیموں کی فہرست" میں شامل کرنیکی غلطی پر عراقی وزیر اعظم کا فوری ردعمل سامنے آیا ہے جسمیں انہوں نے اس "فاحش غلطی" کے ذمہ داروں کی شناخت اور ان کیخلاف تادیبی کارروائی کیلئے "فوری تحقیقات" کا حکم دیا ہے
اسلام ٹائمز۔ عراقی وزیر اعظم محمد شیاع السودانی نے چند گھنٹے قبل ہی لبنانی، یمنی و فلسطینی مزاحمتی تحریکوں بالترتیب حزب اللہ، انصار اللہ اور حماس کے ناموں کو "دہشتگرد تنظیموں کی فہرست" میں شامل کئے جانے سے متعلق غلطی کی فوری تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے تاکید کی ہے کہ اس "فاحش غلطی" کے ذمہ داروں کی نشاندہی کرتے ہوئے ان کے خلاف "تادیبی کارروائی" کی جائے۔ عراقی سرکاری خبررساں ایجنسی واع کے مطابق، اس حوالے سے عراقی وزیر اعظم کے دفتر نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے میں وضاحت کی ہے کہ حالیہ فیصلے میں ایسی شقیں بھی شامل تھیں کہ جو "غلط موقف" کی عکاسی کر سکتی ہیں کیونکہ عراق کا "اثاثے منجمد کرنے کا فیصلہ"، ملائیشیا کی درخواست پر 2 دہشتگرد گروہوں، داعش و القاعدہ اور ان کے ساتھ منسلک تنظیموں و افراد کو شامل کرنے تک ہی محدود تھا۔
عراقی وزارت عظمی کے بیان میں تاکید کی گئی ہے کہ لبنانی و فلسطینی عوام کے خلاف جارحیت کے بارے عراقی حکومت کا سیاسی و انسانی موقف، ایک اصولی اور طے شدہ موقف ہے کہ جس پر کسی بھی صورت مزید کوئی بحث نہیں ہو سکتی نیز یہ موقف عراقی قوم کا اپنے تمام اتحادی فریقوں کے ساتھ گہرے عزم کی عکاسی بھی کرتا ہے۔ عراقی وزیر اعظم آفس نے کہا کہ عراقی حکومت برادر ممالک کے حقوق کے لئے اپنی مستقل حمایت پر زور دیتی ہے تاکہ ان کی سرزمین میں آزادی اور ایک باوقار زندگی حاصل کی جا سکے جبکہ کوئی بھی موقع پرست یا بدخواہ، عراق کے اس اصولی موقف پر سودے بازی نہیں کر سکتا کہ جو ہمیشہ سے یہ ثابت کرتا رہا ہے کہ عراق نہ صرف "سرزمین کے مالکان" کے تاریخی حقوق کی پاسداری کرتا ہے بلکہ عملی طور پر بھی ان کے ساتھ کھڑا ہے!