’نتیش حکومت کی 10 ہزار روپے اسکیم ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی‘، آر جے ڈی نے الیکشن کمیشن کو لکھا خط
40
M.U.H
01/11/2025
بہار میں اسمبلی انتخابات کے شیڈیول کا اعلان ہونے کے بعد اور ووٹنگ سے چند روز قبل ریاست کی نتیش حکومت پر 10 ہزار روپئے اسکیم کے ذریعہ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا ہے۔ اس سلسلے میں راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے رکن پارلیمنٹ منوج جھا نے الیکشن کمیشن کو خط لکھ کر 17، 24 اور 31 اکتوبر کو’مکھیہ منتری مہیلا روزگار یوجنا‘ کے تحت خواتین کو فنڈز منتقل کرکے انتخابی ضابطہ اخلاق (ایم سی سی) کی خلاف ورزی کرنے کی شکایت کی ہے۔
الیکشن کمیشن کو لکھے گئے اپنے خط میں منوج جھا نے کہا ہے کہ میں 17،24 اور31 اکتوبر2025 کو مکھیہ منتری مہیلا روزگار یوجنا کے تحت مستفید ہونے والوں کو 10 ہزار روپے کی براہ راست رقم منتقل کرکے انتخابی ضابطہ اخلاق (ایم سی سی) کی صریح خلاف ورزی کے خلاف اپنا رسمی اور سخت احتجاج درج کرانے کے لیے یہ خط لکھ رہا ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ علاوہ ازیں جیسا کہ منسلک شیڈول سے ظاہر ہوتا ہے، ادائیگی کے لیے اگلی مجوزہ تاریخ 7 نومبر ہے۔
راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) لیڈر نے کہا کہ یہ کارروائی ضابطہ اخلاق کے التزات کی دفعات کی واضح اور جان بوجھ کر خلاف ورزی ہے، جو بہار اسمبلی انتخابات کے شیڈول کے اعلان کے بعد 6 اکتوبر کو نافذ ہوا تھا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بہار حکومت کی مذکورہ بالا کارروائی انتخابی ضابطہ اخلاف کی متعدد دفعات کی خلاف ورزی کرتی ہے اور آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کے آئینی مینڈیٹ کو کمزور کرتی ہے۔
آر جے ڈی لیڈر جھا نے کہا کہ اس مدت کے دوران اسکیم کے مستفیدین کو رقم کی تقسیم پر ضابطہ اخلاق کی دفعات کی خلاف ورزی کے بارے میں سنگین سوالات اٹھاتی ہے، خاص طور پر وہ جو ووٹروں کو متاثر کرنے والے مالی فوائد کے اعلان یا تقسیم پر پابندی لگاتے ہیں۔