تلنگانہ میں گرام پنچایت انتخابات کے آخری مرحلے میں کانگریس کے تائیدی امیدواروں کی برتری برقرار
25
M.U.H
18/12/2025
حیدرآباد: تلنگانہ میں گرام پنچایت انتخابات کے تیسرے اور آخری مرحلے میں حکمراں کانگریس کے تائیدی امیدواروں نے اپنی کامیابی کا سلسلہ برقرار رکھتے ہوئے نمایاں برتری حاصل کی ہے۔ اس مرحلے میں سرپنچ اور وارڈ ممبران کے عہدوں کے لیے رائے دہندگان نے بڑے جوش و خروش کے ساتھ شرکت کی اور مجموعی طور پر 85.77 فیصد پولنگ ریکارڈ کی گئی، جو دیہی علاقوں میں جمہوری عمل پر عوام کے اعتماد کی عکاس ہے۔
ریاستی الیکشن کمیشن کے مطابق ان انتخابات میں مجموعی طور پر 12 ہزار 728 سرپنچ عہدوں اور ایک لاکھ 12 ہزار 242 وارڈ ارکان کے عہدوں کے لیے انتخابی عمل مکمل کیا گیا۔ ان میں سے 1204 سرپنچ اور 25 ہزار 551 وارڈ ارکان بلا مقابلہ منتخب ہوئے، جو مقامی سطح پر سیاسی اتفاق رائے یا مضبوط امیدواروں کی موجودگی کی نشاندہی کرتا ہے۔ یہ انتخابات رواں ماہ تین مرحلوں میں منعقد کیے گئے تھے۔
انتخابی عمل کے دوران چند اضلاع میں حکمراں کانگریس اور بی آر ایس کارکنوں کے درمیان معمولی نوعیت کی جھڑپوں کی اطلاعات موصول ہوئیں، تاہم مجموعی طور پر پولنگ پرامن رہی اور کسی بڑے ناخوشگوار واقعے کی اطلاع نہیں ملی۔ انتظامیہ اور سکیورٹی اداروں نے انتخابی عمل کو شفاف اور محفوظ بنانے کے لیے مؤثر انتظامات کیے تھے۔
غیر حتمی مجموعی نتائج کے مطابق کانگریس کے تائیدی امیدواروں نے 6 ہزار سے زائد سرپنچ نشستوں پر کامیابی حاصل کی، جب کہ بی آر ایس کے تائیدی امیدواروں نے 3 ہزار سے زائد نشستیں جیتیں۔ بی جے پی کے تائیدی امیدواروں نے 600 سے زائد سرپنچ عہدوں پر کامیابی درج کرائی، جبکہ آزاد امیدواروں اور دیگر جماعتوں کے حمایت یافتہ امیدواروں نے 1500 سے زیادہ نشستیں حاصل کیں۔ نتائج کو ریاست کی دیہی سیاست میں کانگریس کے مضبوط اثر و رسوخ کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔