رجیجو نے اپوزیشن سے پارلیمنٹ میں ڈسیپلین برقرار رکھنے کی اپیل کی
19
M.U.H
02/12/2025
مرکزی وزیر برائے پارلیمانی امور کرن رجیجو نے منگل کے روز اپوزیشن ارکانِ پارلیمان سے اپیل کی کہ وہ ایوان کی کارروائی کو چلنے دیں، کیونکہ انتخابی فہرستوں کی خصوصی جامع نظرثانی پر بحث کے مطالبے کے ساتھ احتجاج جاری ہے۔
رجیجو نے کہا کہطہم نے بارہا کہا ہے کہ بحثیں پُرامن اور نظم و ضبط کے ساتھ ہونی چاہئیں۔ ہم نے ہمیشہ کہا ہے کہ ایک مسئلہ اٹھانے کے لیے دوسرے مسائل کو نظر انداز کرنا مناسب نہیں۔ چند جماعتوں کا ایوان کی کارروائی میں خلل ڈالنا درست نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ انتخابات میں جیت اور ہار ہمیشہ ہوتی رہتی ہے، لیکن اس ناکامی کا غصہ پارلیمنٹ میں نکالنا مناسب نہیں۔ ہم کسی بھی مسئلے پر بحث کے لیے تیار ہیں۔
انہوں نے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ میں اپوزیشن کے ارکانِ پارلیمان سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ ایوان کی کارروائی میں خلل نہ ڈالیں۔ اس سے پہلے، مشترکہ اپوزیشن نے انتخابی فہرستوں کی خصوصی جامع نظرثانی کے مسئلے کو بنیاد بنا کر منگل کو پارلیمنٹ کے باہر احتجاج کیا۔ راجیہ سبھا میں قائدِ حزبِ اختلاف ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ ہم جمہوریت کو بچانے اور ناانصافی کے خلاف احتجاج جاری رکھیں گے۔
کانگریس اور دیگر اپوزیشن کے ارکان نے منگل کو ایس آئی آر کے خلاف اپنا احتجاج شروع کیا، جب کہ پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے دوسرے دن کی تیاریاں جاری تھیں۔ ’انڈیا‘ اتحاد کے ارکانِ پارلیمان نے آج کی کارروائی سے قبل پارلیمنٹ کے مکر دوار کے باہر احتجاج شروع کر دیا۔ سرمائی اجلاس کے پہلے ہی دن لوک سبھا میں کئی بار کارروائی ملتوی ہوئی دوپہر تک، پھر 2 بجے، اور بعد میں کیونکہ اپوزیشن ارکان 12 ریاستوں اور مرکزی علاقوں میں جاری ایس آئی آر عمل پر بحث کا مطالبہ کر رہے تھے۔
کانگریس کے رکنِ پارلیمان مانکیم ٹیگور نے کہا کہ انڈیا اتحاد نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم ایس آئی آر اور انتخابی اصلاحات سے متعلق امور پر بحث کا مطالبہ زور دے کر اٹھائیں گے۔ آج صبح 10:30 بجے ہم مکر دوار کے سامنے اسی مطالبے کے لیے مظاہرہ کر رہے ہیں۔ تمام ارکانِ پارلیمان پارلیمنٹ کے باہر احتجاج کریں گے۔