پرالی جلانے کے معاملے کو لے کر سپریم کورٹ سخت ناراض، سی جے آئی نے کہا ’کچھ کو جیل بھیجو، سب سدھر جائیں گے‘
16
M.U.H
17/09/2025
سپریم کورٹ نے دہلی-این سی آر میں پرالی جلانے کے معاملے پر سخت ناراضگی ظاہر کی ہے۔ عدالت نے کہا ہے کہ پہلے ویسے کسانوں میں سے کچھ کو جیل بھیجئے، جو بار بار ضابطوں کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔ اگر پرالی جلانے والوں میں سے کچھ کو جیل بھیجا تو سب ٹھیک ہو جائیں گے کیونکہ یہ مثال قائم کرے گا۔ عدالت نے سخت لہجے میں کہا کہ وہ پرالی جلانے والے کسانوں کے خلاف کارروائی چاہتی ہے۔ اس کے ساتھ ہی سپریم کورٹ نے مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ اور ایئر کوالیٹی مینجمنٹ کمیشن کو تین مہینے کے اندر سبھی خالی جگہوں کو پُر کرنے کی ہدایت دی۔
دہلی-این سی آر میں ہر سال اکتوبر میں ہونے والی فضائی آلودگی سے جڑی عرضیوں پر سماعت کرتے ہوئے ملک کے سی جے آئی جسٹس بی آر گوائی نے بدھ کو کہا کہ کچھ کسانوں کو پرالی جلانے کے لیے جیل بھیجنا دوسروں کے لیے ایک بڑا پیغام ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ کسانوں پر کارروائی کرنے سے ہچکچاہٹ کیوں؟
اس سے پہلے معاملے میں نیائے متر مقرر اپراجِتا سنگھ نے سی جے آئی گوائی کی صدارت والی بنچ کو بتایا کہ پرالی جلانے کے مسئلہ سے نپٹنے کے لیے کسانوں کو سبسیڈی اور آلات دیئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا، ’’لیکن کسانوں کی بھی یہی کہانی ہے۔ پچھلی مرتبہ کسانوں نے کہا تھا کہ انہیں ایسے وقت پرالی جلانے کے لیے کہا گیا تھا، جب سیٹیلائٹ اس علاقہ سے نہیں گزر رہا تھا۔ مجھے یہ کہتے ہوئے افسوس ہو رہا ہے کہ 2018 سے سپریم کورٹ نے جامع حکم پاس کیے ہیں اور وہ آپ کے سامنے صرف معذوری ظاہر کرتے ہیں۔‘‘
دوسری طرف سپریم کورٹ نے آلودگی کنٹرول بورڈ میں خالی جگہوں کو لے کر ریاستوں کو پھٹکار بھی لگائی ہے اور دہلی سے قریبی ریاستوں اتر پردیش، ہریانہ، پنجاب، راجستھان اور پنجاب کو تین مہینے کے اندر خالی جگہوں کو بھرنے کی ہدایت دی۔ سپریم کورٹ نے فضائی آلودگی روکنے کے اقدامات پر ایئر کوالیٹی مینجمنٹ کمیشن سے تین ہفتے میں رپورٹ بھی مانگی ہے۔ اس کے علاوہ عدالت نے ایئر کوالیٹی مینجمنٹ کمیشن اور ریاستی آلودگی کنٹرول بورڈوں سے فضائی آلودگی روکنے کے لیے غور و فکر کرکے منصوبہ بنانے کو کہا ہے۔