ہندوستان میں ہندووں کے سبب اقلیتیں محفوظ: کرن رجیجو
32
M.U.H
19/07/2025
نئی دہلی: مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور کرن رجیجو نے جمعہ 18 جولائی 2025 کو ایک انٹرویو کے دوران کہا ہے کہ ہندوستان ایک سیکولر ملک ہے اور یہاں اقلیتیں سب سے زیادہ محفوظ اور آزاد ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ یہ تحفظ اور آزادی اکثریتی ہندو برادری کے روادار اور سیکولر مزاج کی وجہ سے ممکن ہو سکی ہے۔
خبر رساں ایجنسی ‘پی ٹی آئی’ کو دیے گئے انٹرویو میں رجیجو نے کہا کہ انہیں ایسا کوئی بھی واقعہ نہیں ملا جس میں کسی اقلیتی فرد نے ہندوستان چھوڑنے کی خواہش ظاہر کی ہو کیونکہ اسے کسی حق سے محروم کیا گیا ہو۔ ان کے بقول، اقلیتیں ہندوستان میں مکمل اعتماد اور تحفظ کے ساتھ زندگی گزار رہی ہیں۔
رجیجو نے الزام لگایا کہ کانگریس اور بائیں بازو کے حامی گروہ مسلسل یہ پروپیگنڈہ چلا رہے ہیں کہ ہندوستان میں اقلیتوں کو ظلم و ستم کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، انہیں قتل کیا جا رہا ہے یا لنچنگ کی جا رہی ہے۔ انہوں نے ایسے بیانیوں کو ملک کے مفاد کے خلاف قرار دیا۔ اپنے پیش رو مختار عباس نقوی کے اس بیان کے متعلق پوچھے جانے پر کہ ہندوستان اقلیتوں کے لیے "جنت" ہے، رجیجو نے کہا کہ ہندوستان کا آئین سب کو برابری کا درجہ دیتا ہے، چاہے وہ اکثریت سے ہوں یا اقلیت سے۔
ان کے مطابق، ہندوستانی معاشرہ قانون پر عمل کرنے والا ہے اور یہی چیز ملک کو ایک محفوظ پناہ گاہ بناتی ہے۔ رجیجو نے مزید کہا کہ تاریخی طور پر، چاہے تبت کے مہاجرین ہوں، میانمار کے جمہوری کارکن، سری لنکا کے تمل باشندے، بنگلہ دیش کے مظلوم اقلیتیں، یا پاکستان و افغانستان سے آنے والے لوگ — سب نے ہندوستان کو اپنا ٹھکانہ بنایا کیونکہ انہیں ہندوستان کے آئین اور عوام پر بھروسہ ہے۔
رجیجو نے وضاحت کی کہ کچھ ایسی سہولیات اور مراعات ہیں جو صرف اقلیتوں کو حاصل ہیں، اور اکثریتی طبقے کو نہیں ملتیں۔ ان کے مطابق، یہ بات واضح کرتی ہے کہ ہندوستان میں اقلیتوں کے لیے زیادہ خصوصی تحفظ اور فلاحی اسکیمیں موجود ہیں۔ انہوں نے کہا: ذرا تصور کیجیے، اگر تقسیم کے وقت ہم پاکستان یا بنگلہ دیش کا حصہ ہوتے، تو آج ہم پناہ گزین ہوتے۔ لیکن آج ہر قبیلہ، ہر اقلیتی برادری اپنی مادرِ وطن میں محفوظ ہے، کیونکہ اکثریتی ہندو برادری کا فطری مزاج سیکولر اور برداشت کا حامل ہے۔
اسی لیے، ان کے مطابق، ہندوستان دنیا کی انوکھی جگہ ہے جہاں اقلیتیں حقیقی تحفظ کا احساس رکھتی ہیں۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا مسلمان بھی ہندوستان میں اتنے ہی محفوظ محسوس کرتے ہیں، تو رجیجو نے کہا کہ:میں نے یہ بھی سنا ہے کہ کچھ ہندو شہری یہ کہتے ہیں کہ مسلم اکثریتی علاقوں میں انہیں عدم تحفظ محسوس ہوتا ہے۔
ہوسکتا ہے چند انفرادی واقعات ہوں، لیکن کسی کو بھی خوف زدہ نہیں ہونا چاہیے، اور اگر کوئی دوسرے کو دھمکا رہا ہے تو ریاستی حکومت کو اس پر کارروائی کرنی چاہیے۔ انہوں نے زور دیا کہ ہندوستان میں سب برابر اور سب محفوظ ہیں۔ جو کوئی کہتا ہے کہ وہ ہندوستان میں غیر محفوظ ہے، وہ ملک کے وقار کو سب سے زیادہ نقصان پہنچا رہا ہے۔
رجیجو نے بتایا کہ وزارت اقلیتی امور کی تمام اسکیمیں پورے ملک میں اقلیتی طبقات کے لیے دستیاب ہیں، جیسے: تعلیمی وظائف، پیشہ ورانہ تربیت ، روزگار سے متعلق اسکیمیں اور مالی معاونت۔ انہوں نے کہا کہ: ہماری وزارت صرف اقلیتوں کے لیے پالیسی بناتی ہے، اور اقلیتیں کسی بھی سہولت سے محروم نہیں ہیں۔ بلکہ بعض معاملات میں انہیں اکثریت کے مقابلے میں زیادہ فائدہ حاصل ہوتا ہے۔
رواں ماہ کے آغاز میں رجیجو اور آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (AIMIM) کے صدر اسدالدین اویسی کے درمیان زبانی تنازع بھی ہوا، جب رجیجو نے بیان دیا کہ ہندوستان دنیا کا واحد ملک ہے جہاں اقلیتوں کو اکثریتی طبقے سے زیادہ تحفظ اور فوائد حاصل ہیں۔ اس بیان پر اویسی نے سخت تنقید کی۔
کرن رجیجو نے زور دے کر کہا کہ ہندوستان کا آئین، اس کی جمہوری روح، اور اکثریتی برادری کا سیکولر کردار اقلیتوں کو ایسا تحفظ فراہم کرتا ہے جو دنیا کے کسی دوسرے ملک میں میسر نہیں۔ تاہم اس دعوے پر سیاسی اور سماجی سطح پر مختلف آرا سامنے آ رہی ہیں، جس پر بحث کا سلسلہ جاری ہے۔