معاہدے کے دستاویزات تیار ہیں؛ فیصلہ کرنے کیلئے اپنے اپنے ممالک واپس جائیں گے:عراقچی
442
M.U.H
21/06/2021
نائب ایرانی وزیر خارجہ برائے سیاسی امور نے کہا کہ معاہدے کے پورے دستاویزات تیار ہیں اور ہم پہلے کے مقابلے میں نتیجہ تک پہنچنے کے قریب ہیں؛ لیکن ہمارے اور معاہدے کے مابین فاصلے کو ختم کرنے کیلئے ایسے فیصلوں کی ضرورت ہے جو زیادہ تر مخالف فریقوں کو ہی کرنے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار "سید عباس عراقچی" نے جوہری معاہدے کے مشترکہ کمیشن کے اجلاس سے پہلے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج؛ ویانا جوہری مذاکرات کے چھٹے دور کا آخری دن ہے؛ ہم بہت مصروف دنوں سے گزر چکے ہیں اور اب ہم اس صورتحال میں ہیں جہاں ہمیں لگتا ہے کہ معاہدے کی تمام دستاویزات تقریبا تیار ہیں۔
عراقچی نے کہا کہ تنازعہ کے اہم امور کے کچھ معاملات حل ہوگئے ہیں اور کچھ حل نہیں ہوئے ہیں؛ اور یہ امور عین شکل اختیار کرچکے ہیں اور یہ بات بالکل واضح ہے کہ تنازعات کی جہت کیا ہیں۔
اعلی ایرانی سفارتکار نے کہا کہ اب دیگر فریقین کیجانب سے فیصلہ کرے کا وقت آگیا ہے؛ مذاکرات اور ممکنہ معاہدے کا منظر بالکل واضح ہے اور مخالف جماعتوں کو اپنے فیصلے خود ہی کرنے ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ اب یہ واضح ہوچکا ہے کہ کونسے شعبوں میں کیا ممکن ہے اور کیا ممکن نہیں، لہذا ایک ایسا وقت ہے جب تمام فریقوں کو خاص طور پر مخالف فریقین کو کو اپنا آخری فیصلہ کرنا ہوگا۔
عراقچی نے کہا کہ ہم کچھ دنوں کیلئے- میں ٹھیک سے یہ نہیں کہہ سکتا کہ کتنے دن ہوں گے- مذاکرات کو روکیں گے اور نہ صرف مزید مشاورت کیلئے بلکہ فیصلہ کرنے کیلئے اپنے اپنے دارالحکومتوں کو واپس آجائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ میرے ساتھیوں نے بہت مشکل دن گزارے اور رات گئے تک دستاویزات پر کام کیا۔ گذشتہ رات 2 بجے تک، انہوں نے دستاویزات کی آخری شیٹ اور جو جوابات دینے تھے، ان پر کام کیا۔
انہوں نے کہا کہ تاہم، بالواسطہ بات چیت کرنا آسان کام نہیں ہے اور غلط فہمیوں سے بچنے کیلئے زیادہ درست اور تفصیل سے کام کرنے کی ضرورت ہے۔
نائب ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ آج مشترکہ کمیشن کا اجلاس ہوگا؛ ہمارے پاس اب تک جو کچھ ہوا اس کی سمری ہوگی اور ہم آج رات تہران واپس آجائیں گے۔
انہوں نے مذاکرات کے چھٹے دور میں کلیدی مسائل میں ترقی کی سطح سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ ہم نے مذاکرات کے ہر دور میں پیشرفت کی ہے اور یہ ترقی کچھ ادوار میں کم اور دوسروں میں زیادہ رہی ہے؛ ہم نے اس دور میں اچھی پیشرفت کی ہے۔
عراقچی نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ اگلے دور میں ہم بقیہ مختصر فاصلہ طے کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے؛ اگرچہ یہ ایک مشکل اور چٹٹانی راستہ ہے، لیکن مجھے امید ہے کہ ہم اگلے دور میں حتمی نتیجہ تک پہنچ سکیں گے۔