جاپانی کمپنی پھر سے ایران سے تیل خریداری کا آغاز کرے گی
567
M.U.H
20/11/2018
جاپان کی 'فوجی آئل کمپنی' نے کہا ہے کہ ایران مخالف تیل پابندیوں سے متعلق امریکہ سے استثنی حاصل کرنے کے بعد جنوری سے ایرانی تیل کی خریداری کے عمل کا دوبارہ آغاز کیا جائے گا۔
جاپانی اخبار نیوز نے پیر کے روز باخبر ذرائع کے حوالے سے کہا ہے کہ فوجی ریفائنری جاپانی حکومت کے ساتھ مذاکرات کررہی ہے جس کا مقصد جنوری سے ایرانی تیل کی خریداری کے عمل کا دوبارہ شروع کرنا ہے.
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ فوجی ریفائنری ایران کے علاقے جنوبی پارس سے مائع گیس کی خریدار میں بھی دلچسپی رکھتی ہے۔
جاپانی کمپنی نے ایران سے تیل خریدنے کے مقدار کا نہیں بتایا مگر کہا جارہا ہے کہ فوجی کمپنی پہلے مرحلے میں ایران سے 10 لاکھ بیرل تیل درآمد کرے گی۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ جاپان نے سال 2017 میں ایران سے تقریبا ایک لاکھ 72 ہزار بیڑل خام تیل خریداری کی تھی۔
یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ جو جنوری 2017 میں بطور امریکی صدر اقتدار میں آئے تھے، نے گزشتہ 8 مئی کو غیرقانونی طور پر ایران جوہری معاہدے سے علیحدگی کا اعلان کردیا اور اس کے علاوہ ایران پر پرانی پابندیاں عائد کرنے کا بھی حکم جاری کردیا۔
امریکی صدر کے اس فیصلے کی وجہ سے ایران میں پہلے سے موجود بعض غیرملکی کمپنیاں تذبذب کا شکار ہوئیں مگر اس کے باوجود دنیا کے مختلف ممالک بالخصوص جوہری معاہدے کے دیگر فریقین نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ ایران کے ساتھ تجارتی تعلقات کو برقرار رکھیں گے۔
امریکی صدر نے ایران کو تنہائی کا شکار کرنے کے لئے اقتصادی دباؤ اور پابندیاں کا طریقہ کار اپنایا ہوا ہے جبکہ ایران نے اپنے وعدوں پر عمل کیا اور عالمی جوہری ادارہ بھی اس بات کی بارہا تصدیق کرچکا ہے۔