676 M.U.H 25/09/2018
بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے الزام عائد کیا ہے رافیل طیارہ سودے میں رابرٹ واڈرا کی کمپنی کو ’بچولیا‘ نہ بنانے کی وجہ سے کانگریس اور اپوزیشن پارٹیاں اس سودے کو منسوخ کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔
بی جے پی کے سینئر لیڈر اوروزیر مملکت برائے زراعت گجندر سنگھ شیخاوت نے آج پریس کانفرنس میں کہا کہ ترقی پسند اتحاد حکومت کے دوران گاندھی خاندان نے رابرٹ واڈرا اور ان کےکاروباری ساتھی سنجے بھنڈاری کی دفاعی کاروبار سے منسلک کمپنی کو رافیل طیارےسودے میں بچولیا بنانے کی کوشش کی تھی لیکن یہ سودا منسوخ ہو گیا تھا۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا اسلحہ کے تاجروں کے کاروباری مفادات کے تحفظ کے لئے اس سودے کو منسوخ کیا جانا چاہئے۔
بی جے پی لیڈر نے کہا کہ رافیل طیارہ سودے کی جانچ مشترکہ پارلیمانی کمیٹی سے کرانے کا اپوزیشن کا مطالبہ مناسب نہیں ہے۔اس قسم کی تحقیقات سے خفیہ حقائق کا پتہ چل جائے گا اور ملک کی اسٹریٹجک تیاری عام ہو جائے گی۔ اس سے رازداری کی دفعات کی بھی خلاف ورزی ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس صدر راہل گاندھی ملک میں مایوسی کا ماحول بنانا چاہتے ہیں اور اس طیارہ سودے کو منسوخ کرانا چاہتے ہیں۔
مسٹر شیخاوت نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کو اقتدار سے ہٹانے کے لئے دنیا بھر سے اور یہاں تک کہ حریف ملک سے تعاون لینے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ سودا منسوخ کیا جاتا ہے تو ہندوستان اور فرانس کے تعلقات خراب ہوں گے اور ایئر فورس کے اعتماد پر بھی اثر پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ مسٹر گاندھی کو بتانا چاہیے کہ ترقی پسند اتحاد حکومت کے دوران رافیل طیارہ سودا منسوخ کیوں ہوا تھا۔انہوں نے کہا کہ اس طیارے کو حاصل کرنے کے لئے دو حکومتوں کے درمیان سمجھوتہ کیا گیا ہے۔
اس کے ساتھ ہی ملک میں ہوائی جہاز کی تیاری کے سلسلے میں کوئی فیصلہ نہیں ہوا ہے۔ آف سیٹ معاہدے کے تحت کسی کمپنی سے اسلحہ کی خریداری کرتے ہیں تو اسے 30 فیصد سامان یہاں خریدنا ہوگا۔ ان آلات کی خریداری کا متبادل اب بھی ہے۔اس میں حکومت کا کوئی کردار نہیں ہے۔
بی جے پی لیڈر نے کہا کہ حکومت کئی موقعوں پر ہوائی جہاز سودے پر صورتحال کو واضح کر چکی ہے ۔پارٹی کی جانب سے جو سوال اٹھائے گئے ہیں اس کا کانگریس کی جانب سے اب تک کوئی جواب نہیں دیا گیا ہے۔
Imambara Ghufranmaab
Add : Maulana Kalbe Husain Road, Chowk, Lucknow-3 (INDIA)
مجلس علماء ھند پر شائع ہونے والی تمام نگارشات قلم کاروں کی ذاتی آراء پر مبنی ہیں۔ ادارہ کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں۔