اسرائیلی فوجی بٹالین کے خلاف پابندیوں کے امریکی ارادے پر تل ابیب سیخ پا
47
M.U.H
22/04/2024
غاصب صیہونی رژیم کی سفاک جنگی کابینہ کے رکن بینی گینٹز نے دوسرے صہیونی سیاستدانوں کے ہمراہ، شدت پسند اسرائیلی بٹالین نتسح یہودا (97th Netzah Yehuda Battalion) پر، مغربی کنارے میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے باعث پابندیاں عائد کئے جانے کے امریکی عندیئے پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق دوسرے صیہونی سیاستدانوں کے ہمراہ اسرائیلی جنگی کابینہ کے رکن بینی گینٹز نے بھی نتسح یہودا پر انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے امریکی الزامات کے جواب میں اس شدت پسند صیہونی بٹالین کو "اسرائیلی دفاعی افواج کا ایک لازمی جزو" قرار دیا اور زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بٹالین تمام "فوجی قوانین" کے تابع ہے اور تمام "بین الاقوامی قوانین" کی مکمل تعمیل میں عمل انجام دیتی ہے!
اس حوالے سے بینی گینٹز کا مزید کہنا تھا کہ اس طرح کا فیصلہ "خطرناک مثال" قائم اور جنگ کے دوران "مشترکہ دشمنوں" کو "غلط پیغام" بھیجے گا لہذا میں نے اس فیصلے کو بدلنے کے لئے اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے!
واضح رہے کہ امریکی میڈیا نے 3 باخبر امریکی ذرائع سے نقل کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن کی جانب سے اگلے چند دنوں میں "مغربی کنارے میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی وجہ سے" صہیونی فوج کی "نتسح یہودا بٹالین" کے خلاف پابندیوں کا اعلان کر دیا جائے گا۔