امریکہ پابندیوں کے بجائے منطق پر مبنی پالیسی اپنائے: نائب ایرانی صدر
817
M.U.H
07/03/2021
سنئیر نائب ایرانی صدر نے کہا ہے کہ امریکہ کو اس حقیقت کا تسلیم کرنا ہوگا کہ ایران کیخلاف پابندیاں لگانے کی پالیسی کو شکست کا سامنا ہوا ہے اور اب اسے عقل اور منطق پر مبنی پالیسی اپنانے کی ضرورت ہے۔
ان خیالات کا اظہار "اسحاق جہانگیری" نے صوبے یزد کے اشرفیہ اور سیاسی، اقتصادی اور ثقافتی سرگرم کارکنوں سے ایک ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ نے ایران کو تباہ کرنے اور اسے واشنکٹن کے سامنے ہتیھار ڈالنے پر مجبور کرنے کیلئے ایرانی قوم کیخلاف سخت سے سخت پابندیاں عائد کیں؛ دنیا کے بہت کم ممالک ان جیسی پابندیوں کے سامنے مزاحمت کر سکتے ہیں۔
جہانگیری نے کہا کہ ان کا مقصد یہ تھا کہ وہ ایران کیخلاف زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالنے کے ذریعے ایران کو مذاکرات کرنے پر مجبور کریں تا ہم ایرانی قوم نے مشکلات اور مصائب کو برداشت کرنے اور ان کے سامنے مزاحمت کرنے سے یہ ظاہر کر دیا کہ وہ کبھی ان کے ظلم سامنے سر نہیں جھکائیں گے۔
سنئیر نائب ایرانی صدر نے کہا کہ ایران کیخلاف ظالمانہ پابندیاں ختم ہونے کے قریب ہیں اور اگرچہ ایرانی قوم، اسی عرصے کے دوران بہت سارے مصائب کا شکار ہوئے لیکن وہ اتحاد اور یکجہتی سے اسی آزمائش سے سرخرو ہوکر نکل گئے۔
انہوں نے کہا کہ پابندیوں کے دوران ہم نے بہت سارے شعبوں میں خود کفیل ہوگئے اور حتی کہ ایران نے ائل مصنوعات کے بجائے زیادہ تر نان آئل مصنوعات کی تجارت کو فروغ دیا جو انتہائی قابل قدر ترقی ہے۔
جہانگیری نے کہا کہ امریکیوں کو معلوم تھا کہ سردار سلیمانی کا قتل کوئی آسان کام نہیں تھا، لہذا وہ جنرل سلیمانی کے قتل کے بعد جامع محاذ آرائی کے لئے تیار تھے، لیکن ایران نے ملک کی تمام تر صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے اس سلسلے میں دشمن کو مناسب جواب دیا۔
نائب ایرانی صدر نے اس بات پر زور دیا کہ قوم کے درمیان اتحاد اور یکجہتی سے ملک کے اندرونی اور بیرونی مسائل اور مشکلات پر قابو پاسکیں گے۔