ہاتھرس کی 'نربھیا' کی موت نہیں ہوئی، اسے ایک بے رحم حکومت نے مارا: سونیا گاندھی
484
M.U.H
01/10/2020
یوگی حکومت ہاتھرس اجتماعی عصمت دری معاملہ میں لاپروائی کو لے کر سخت نشانے پر ہے۔ کانگریس صدر سونیا گاندھی نے بھی اس سلسلے میں ایک ویڈیو پیغام جاری کیا ہے جس میں انتہائی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ "بچی کی لاش کو فیملی کے حوالے نہیں کرنا گناہ ہے۔" انھوں نے ویڈیو میں کہا کہ "آج ملک کے کروڑوں لوگ غم اور غصے میں ہیں۔ ہاتھرس کی معصوم بچی کے ساتھ جو بھی حیوانیت ہوئی، وہ ہمارے سماج پر ایک بدنما داغ ہے۔"
سونیا گاندھی کا ویڈیو پیغام کانگریس نے اپنے آفیشیل ٹوئٹر ہینڈل سے شیئر کیا ہے جس میں وہ کہتی ہوئی نظر آ رہی ہیں کہ "میں پوچھنا چاہتی ہوں کہ کیا لڑکی ہونا گناہ ہے۔ کیا غریب کی لڑکی ہونا جرم ہے۔ یو پی حکومت کیا کر رہی تھی۔ ہفتوں تک متاثرہ فیملی کے انصاف کے مطالبہ کو سنا نہیں گیا۔ پورے معاملے کو دبانے کی کوشش کی گئی۔" وہ مزید کہتی ہیں کہ "وقت پر مناسب علاج بچی کو نہیں دیا گیا۔ آج ایک بیٹی ہمارے درمیان سے چلی گئی۔ ہاتھرس کی نربھیا کی موت نہیں ہوئی ہے، اسے ایک بے رحم حکومت، انتظامیہ کے ذریعہ مارا گیا ہے۔"
بچی کے ساتھ ہوئی حیوانیت اور اس کے بعد پیدا حالات کے حوالے سے سونیا گاندھی نے کہا کہ "جب زندہ تھی تو سنوائی نہیں ہوئی۔ موت کے بعد اسے اپنے گھر کی مٹی نصیب نہیں ہوئی۔ اسے فیملی کو سونپا نہیں گیا۔ یہ بہت بڑا گناہ ہے۔" انھوں نے آگے کہا کہ "زبردستی کر کے لڑکی کی لاش جلا دی گئی۔ مرنے کے بعد انسان کی عزت ہوتی ہے۔ ہمارا ہندو مذہب بھی یہی کہتا ہے۔ لیکن اس بچی کو یتیموں کی طرح پولس کی طاقت سے جلا دیا گیا۔ یہ کیسا انصاف ہے۔"