ایل اے سی پر ہندوستانی فضائیہ نے بڑھائی طاقت، چین سے متصل سرحد پرنظر رکھ رہے جنگی طیارے
595
M.U.H
05/07/2020
نئی دہلی: مشرقی لداخ کی گلوان وادی میں ہندوستان اور چین کی افواج کے درمیان بڑھتی کشیدگی کو دیکھتے ہوئے ہندوستانی فضائیہ نے اصل کنٹرول لائن (ایل اے سی) کے پاس اپنے سبھی اہم مراکز پر فرنٹ لائن جنگی طیاروں، ہیلی کاپٹروں اور ٹرانسپورٹ بیڑے کی تعیناتی بڑھا رہی ہے۔ ہندوستانی فضائیہ نے ہندوستان کی فوجی تیاریوں کو مزید مضبوط کرنے کے لئے کئی ایڈوانس اڈے تک بھاری فوجی آلات اور ہتھیار پہنچانے کے لئے سی -17 گلوب ماسٹر، 3 ٹرانسپورٹ ایئر کرافٹ اور سی-130 جے سپر ہرکیولس کے بیڑے کو لگایا ہے۔
ہندوستانی فضائیہ، ہندوستان اور چین کے درمیان 3,500 کلو میٹر لمبی اصل کنٹرول لائن پر مختلف ایڈوانس علاقوں میں فوجیوں کو پہنچانے کے لئے اپنے ایلیوشن -76 بیڑے کا بھی استعمال کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی فضائیہ نے پہلے ہی لیہہ اور سری نگر سمیت کئی بڑے ہوائی اڈوں پر اپنے فرنٹ لائن سکھوئی 30 ایم کے آئی، جگوار، میراج 2000 طیارے تعینات کرچکی ہے۔
ہندوستانی فضائیہ نے مختلف ایڈوانس مقامات تک فوجیوں کو پہنچانے کے لئے اپاچے اور چنوک ہیلی کاپٹروں کو بھی لگادیا ہے۔ لداخ اور مختلف علاقوں میں ہندوستانی فضائیہ کی بڑھتی سرگرمیوں کے بارے میں پوچھے جانے پر ایک سینئر افسر نےکہا، ہم کسی بھی حالات سے نمٹنے کے لئے پوری طرح سے تیار ہیں۔ گزشتہ ماہ ایئر چیف مارشل آر کے ایس بھدوریا نے لداخ اور سری نگر فضائی ہوائی اڈوں کا دورہ کیا تھا اور علاقے میں کسی بھی مخالف حالات سے نمٹنے کی ہندوستانی فضائیہ کی تیاریوں کا جائزہ لیا تھا۔
ہندوستان اور چین کی افواج کے درمیان گزشتہ 7 ہفتے سے مشرقی لداخ میں دیگر مقامات پر تعطل کی صورتحال بنی ہوئی ہے۔ گلوان وادی میں 15 جون کو پُرتشدد جھڑپ میں ہندوستان کے 20 فوجیوں کے شہید ہونے کے بعد چین کے ساتھ ہندوستان کی کشیدگی مزید بڑھ گئی ہے۔ دونوں ممالک کی افواج کے درمیان کئی سطح پر بات چیت ہوئی ہے، لیکن حتمی طور پر اتفاق نہیں بن سکا ہے۔ دو روز قبل وزیر اعظم نریندر مودی نے اچانک لیہہ کا دورہ کرکے جوانوں کا حوصلہ بڑھایا تھا۔